بدعت گزار کی توبہ قبول نہیں

Tue, 12/28/2021 - 08:02
بدعت

امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ پہلے دور میں ایک شخص تھا، اس نے حلال طریقے سے دنیا طلب کی نہ ملی پھر حرام طریقے سے دنیا طلب کی پھر بھی نہ ملی، اس کے بعد شیطان نے اس کے پاس آکر کہا کہ تونے حلال راہ سے دنیا طلب کی تجھے کامیابی نہیں ملی، تو تو نے حرام راستہ اختیار کیا پھر بھی نہیں ملی ، اب کیا میں تجھے کوئی ایسی ترکیب بتاوں جس سے دنیا اور مال و ثروت تیرے قدموں میں بچھ جائے اور تیرے بے شمار پیروکار بھی ہوجائیں ؟ اس شخص نے کہا ہاں بتاو وہ کیا ترکیب ہے؟

شیطان نے کہا : ایک دین بناو اور لوگوں کو اس کی طرف بلاو، اس نے ایسا ہی کیا اور لوگوں نے اس کی دعوت قبول کی اور اس کے مطیع و فرمانبردار ہوگئے اور اس طرح سے دنیا اس کے قدموں میں بچھ گئی ۔

ایک دن اس کے دل میں یہ بات آئی کہ میں نے کتنا برا کام کیا ہے کہ لوگوں کو گمراہ کردیا ایک کاذب دین کی بنیاد ڈالی اور لوگوں کو اس دین کی طرف بلایا ، اب میرے پاس توبہ کا صرف ایک ہی راستہ ہے جو میری وجہ سے گمراہ ہوئے ہین انھیں راہ راست پر لاوں !

یہ سوچ کروہ ان تمام افراد کے پاس گیا جنھوں نے اس کی دعوت قبول کی تھی اور ان سے کہا کہ جس دین کی طرف میں نے تمہیں بلایا تھا وہ باطل دین ہے ، اس دین کی بنیاد میں نے ڈالی تھی، لیکن اس کے پیروکاروں نے اس کی بات نہ مانی اور کہا تو جھوٹ بولتا ہے یہ دین حق ہے اور تو اپنے دین میں شک کررہا ہے اس لئے اس سے منھ موڑ رہا ہے.

جب اس شخص نے ایسا دیکھا تو ایک زنجیر اور اس کا ایک سرا اپنی گردن میں ڈالا اور دوسرا سرا مضبوطی کے ساتھ دوسری جگہ باندھ دیا اور کہا کہ جب تک خدا میری توبہ قبول نہیں کرے گا میں خود کو زنجیر سے آزاد نہیں کروں گا، اس کے بعد خدا نے اس دور کے اپنے ایک نبی کو وحی کی کہ جاکر اس سے کہدو کہ مجھے قسم ہے اپنے عزت وجلال کی؛ اگر وہ میرے حضور اتنا روئے اور گڑگڑائے کہ اس کے جسم ایک ایک حصہ پگھل کر جدا ہوجائے تب بھی میں اس کی دعا اورتوبہ قبول نہیں کروں گا مگر یہ کہ جو تیری بدعت کا شکار ہوکر اس دنیا سے چلے گئے انھیں تو واپس لائے تاکہ وہ اس دین باطل سے توبہ کریں ۔

تحریر : مولانا سید اطھر عباس رضوی الہ اباد

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: من لا یحضرہ الفقیہ،ج3ص،572

۲: الوافی،ج5،ص847

۳: بحار ،ج2،ص297

۴: علل الشرائع،ج2،ص492زح2

۵: ثواب الاعمال.ص257

۶: وسائل الشیعہ،ج16،ص54ح20963

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 15 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 37