شھید حاج قاسم کا زندگی نامہ (۵)

Thu, 01/05/2023 - 10:32

(کسی چیز سے نہیں ڈرا)

سردیوں میں میری والدہ پتھر کی طرح خشک اور سوکھی غذا (ابلا اور سوکھا شلجم) ہمیں دیتیں کہ ایک شلجم کو چبانے میں ادھے دن لگ جاتے تھے ، کبھی ایک مقدار میں شیشت ، بھنا گیہوں اور بیج دیتیں اور کبھی نہ دیتیں ، سردیوں میں معمولا ہم اور میرے بہن بھائی انگارے پر بھون کر آلو کھاتے تھے اور جیسے ہی سورج نکلتا دھوپ لینے کے لئے دوڑتے ، صمد کے گھر کے پاس کہ وہاں سورج کی شعائیں اور کرنیں اچھی پڑتی تھیں خود کو گرم کرتے تھے ۔

بہار کے موسم ہمارے لئے نعمت تھا ، ایک تو کڑاکے کی جان سوز ٹھنڈک سے نجات اور دوسرے کوچ کرنے کی فصل ، نوروز یعنی ۱۳ فروردین کے ختم ہوتے ہی کہ جسے عورتیں نحس سمجھتی تھیں ، ہمارا خاندان تنگل کی بلندیوں کی جانب کوچ کرجاتا ، جنگی بادام ، کِھلے پھول اور ناھموار راستہ سے بھرے جنگل میں مختلف قسم کے پھل تھے ، گہری ، ہربھری ، سرسبز اور بُندر کے اخروٹ سے مملو گھاٹی ، اخروٹ کی شاخوں کے گھنی ہونے کی وجہ سے سورج کی کرنیں اور شعائیں نیچے نہیں پہونچتی تھیں ، چھوٹے چھوٹے دسیوں چشمے اور جھلیں ان گھاٹیوں سے پھوٹتے تھے اور نہریں جاری ہوتی تھیں ، بہت اونچے اونچے اور لمبے لمبے بید کے درختوں سے گھنے سایہ بن جاتے تھے ۔

میری والدہ خیمہ نصب کرتیں اور خیمے کے اطراف میں حفاظت کے اسباب فراھم کرتیں ، خیمے کے بیچ سے بہنے والا پانی کی سرسر اور غل غل کی اواز کا مزہ ہی کچھ اور تھا اگر چہ فقر و ناداری اس حسین منظر سے لطف اندوز ہونے کا زیادہ موقع نہیں دیتی تھی ۔

بہار کا موسم دودھ اور دہی کا موسم ہے ، گائے ، بھینس ، بکری اور بھیڑوں کے بچوں کی اواز ، دودھ دوہنے کی دلنشین صدا کا دَور ہوتا تھا ، خاندان کے خیمے ایک دوسرے سے ملے ہونے کی وجہ سے خواتین دودھ کے مٹکے اٹھا کر لے جانے میں مکمل احتیاط کرتی تھیں کہ دودھ کا ایک قطرہ بھی زمین پر گرنے نہ پائے ۔

جاری ہے ۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ

فارسی کتاب «از چیزی نمی ترسیدم» سے اقتباس

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 21