اسلام
خلاصہ: روزہ صرف کھانے پینے اور روزہ کو دیگر توڑنے والے کامون سے پرہیز کرنا نہیں، بلکہ روزے کے مختلف رتبے ہیں، کھانے پینے کے بعد مستحبات کو بجالانے اور روح و باطن سے متعلق کاموں سے پرہیز کرنے تک کی نوبت آتی ہے۔ جیسے روزہ کے مختلف رتبے ہیں، اسی طرح روزہ داروں کے بھی مختلف رتبے ہیں۔
خداوند متعال نے سورہ بقرہ کی آیت نمبر 183 سے 185 تک میں روزہ کا واجب ہونا اور اسکی تاریخ، حکمت اور فلسفہ کو بیان کیا ہے اور روزہ کا فلسفہ انسان سازی، تزکیہ اور تقوی کو قرار دیا ہے۔
خلاصہ: ماہ مبارک رمضان کے لئے اپنے آپ کو ماہ شعبان میں ہی تیار کرنا چاہئے۔
خلاصہ: روزہ مختلف فائدوں کا حامل ہے، جسمانی فائدوں کے علاوہ بہت سارے معنوی فائدے بھی روزہ میں پائے جاتے ہیں جیسے تہذیب نفس اور عبادت کی پابندی، نیز روزہ ارادہ کی پختگی اور عزت نفس کا سبب ہے، روزہ کے مختلف مراتب ہیں، کھانے پینے سے پرہیز جس کا تعلق جسم سے ہے، اس سے بڑھ کر دل کا روزہ ہے، ان موضوعات پر گفتگو کرتے ہوئے اس سلسلے میں متعلقہ کچھ روایات کو بھی بیان کیا ہے۔
ماہ رمضان انسان سازی اور تربیت کا مہینہ ہے جسمیں انسان اپنی فردی اور اجتماعی زندگی میں اصلاح کی کوشش کرسکتا ہے اس مہینہ کی عظمت کے لے یہی کافی ہے کہ انسان کی تربیت، خواہشات پر کنٹرول اور حصول تقوی کا بہترین وسیلہ یہی مہینہ ہے
خلاصہ: مستحب روزوں کی اقسام روایات کی روشنی میں
خلاصہ: ماہ رمضان میں چونکہ انسان کھانے پینے پر قابو پا کر روزہ رکھتا ہے تو یہ ایک مشق ہے جس کے ذریعے آدمی یہ طاقت حاصل کرلیتا ہے کہ گناہ سے اپنے آپ کو بچاسکے، روزہ رکھنے کے ساتھ ساتھ دیگر گناہوں سے بچنے کا راستہ ہموار ہوجاتا ہے، روایات سے واضح ہوتا ہے کہ روزہ دار کا روزہ صرف نہ کھانا اور نہ پینا نہیں ہے بلکہ جسم کے مختلف اعضا کا بھی روزہ ہونا چاہیے، انسان کو روزہ کی حالت میں ہر طرح کے گناہ سے بچنا چاہیے
خلاصہ: رمضان اور ماہ رمضان میں فرق، ماہ رمضان کو رمضان کہنے سے منع کیا گیا ہے، اس کی وجہ بیان ہوئی ہے۔ نیز اس مہینہ کے لئے ۲۹ نام اور صفات کا اس مقالہ میں ذکر کیا ہے۔
خلاصہ: والدین کے ساتھ نیکی کرنے میں دنیا اور آخرت دونون میں ہمارا ہی فائدہ ہے۔