امامت
خلاصہ: کوئی بات جتنی زیادہ تاکیدوں کی حامل ہوگی سننے والے کے لئے اس کی اہمیت اتنی زیادہ بڑھ جائے گی۔ کبھی انسان اہم بات کرنے کے لئے تاکید کرتا ہے اور کبھی رب العالمین اہمیت سے بھرپور بات قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے۔ غدیر خم کا مسئلہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ اس کے متعلق آیت کا جملہ جملہ اہمیت سے چھلک رہا ہے۔
خلاصہ: اللہ تعالی نے رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کو مختلف جملات سے خطاب کیا ہے، ان میں سے ایک وہ خطاب ہے جو اعلانِ ولایت کے موقع پر کیا ہے، اُس خطاب کا اِس اعلان سے گہرا تعلق ہے۔
خلاصہ: غدیرخم کے مقام پر اللہ تعالی کے حکم سے رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے ایک انتہائی اہم اور بنیادی مسئلہ بیان فرمایا۔
محمد ناصر الدین البانی اہل تسنن اور خاص طور پر سلفی حضرات کے یہاں ایک معتبر نام ہے، ابن تیمیہ کے سلسلہ میں البانی کی سرزنش مندرجہ ذیل تصویر میں ملاحضہ فرمائیں۔
غدیر سے متعلق معصومینؑ کے فرامین کا اجمالی جائزہ۔
اس تحریر میں معصومین علیہم السلام کی نظر میں غدیر کا ایک اجمالی جائزہ پیش کیا جارہاہے۔
خلاصہ: غدیر کا ذکر درحقیت مولائے کائنات کی فضیلت کا ذکر کرنا ہے اور یہ عمل ثواب کا باعث اور عبادت ہے۔
خلاصہ: جس طرح عید فطر اور عید قربان، مسلمانوں کے لئے عید ہے، اسی طرح عید غدیر بھی تمام مسلمانوں کے لئے عید ہے اور سب سے بڑی عید ہے۔
خلاصہ: عید غدیر، مسلمانوں کی سب سے بڑی عید ہے اور یہ دن خوشیاں منانے، روزہ رکھنے اور عبادت کا دن ہے۔
خلاصہ: امام کی مثال طلوع کرتے ہوئے سورج کی طرح ہے، سورج طلوع کی حالت میں سب چیزوں کو روشن کردیتا ہے، سورج کی بلندی اس قدر ہے کہ اس تک کوئی ہاتھ نہیں پہنچ سکتا کہ اس میں تبدیلی لاسکے اور نہ نگاہیں اسے دیکھ سکتی ہیں کہ اس کی حقیقت کا ادراک کرسکیں، امام کی مثال بھی یہی ہے۔