مہدویت
مھدویت کا عالمی پیغام یہ ہے کہ امام مھدی (عج) کی مثالی عادلانہ حکومت میں ہورا انسانی معاشرہ توحیدی اقدار کی محوریت میں زندگی بسر کرے گا اور دنیا بھر کی تمام قومیں اپنے تشخصات کیساتھ عادلانہ زندگی بسر کرینگی۔
قرآن مجید کی متعدد آیات میں امام مھدی عجل اللہ فرجہ الشریف کی عظمت ،فضیلت آپ کی غیبت اور حکومت سے متعلق ہیں جن کی روایات اہل بیت علیھم السلام کے ذریعے تاویل کی گی ہے مھدویت ریسرچ سنٹ قم ایران کے سربراہ ڈاکٹر لطیفی فرماتے ہیں کہ قرآن مجید میں تین سو سے زاید آیات امام مھدی عجل ۔۔ سے متعلق ہیں ہم ذیل میں ان میں سے بعض کی طرف اشارہ کرتے ہیں
خلاصہ: اس مضمون میں جن مقدمات کو منتظر کے اندر پایاجانا ضروری ہے، تا کہ اسکا انتظار بلند مراتب تک پہونچ سکے،کو ذکر کیا گیا ہے۔
خلاصہ: زمانہ غیبت سے متعلق روایات میں دو طرح کی حیرت بیان ہوئی ہے، ایک حیرت کا تعلق حضرت امام زمانہ (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) سے ہے اور دوسری حیرت لوگوں سے متعلق ہے۔ یہاں پر دونوں روایات کو بیان کرنے کے بعد ان دو حیرتوں کا آپس میں فرق بیان کیا گیا ہے۔
خلاصہ: مقالہ ھذا میں ایک حقیقی منتظر کی کیسی حالت ہونی چاہئے اور مد مقابل اسکی کیا کیا فضیلت ہے روایت کی روشنی میں ذکر کیا گیا ہے نیز انتظار بہترین عمل کیوں ہے اس کو بھی مختصر طور واضح کرنے کی کوشش کی ہے۔
خلاصہ: امام زمانہ (علیہ السلام) کردار اور شخصیت کے لحاظ سے عظیم صفات کے حامل ہیں، جن میں سے ہم نے اس مضمون میں چار صفات کو بیان کیا ہے، جو یہ ہیں: ۱۔ اللہ کی عبادت۔ ۲۔ اخلاق محمدی۔ ۳۔ سخی اور کرم نواز۔ ۴۔ حکومت عدل قائم کرنے والے۔
خلاصہ: امام علیہ السلام کے ظہور کے بارے میں "ظہور صغری" کے عنوان سے نظریہ پیش کیا گیا ہے کہ آپ کا ظہور آہستہ آہستہ ہوگا، اس مقالہ میں اس نظریہ کا رد پیش کرنے کے لئے ان روایات کو بیان کیا گیا ہے جو بتاتی ہیں کہ ظہور اچانک اور دفعی طور پر واقع ہوگا، اور ان روایات کی تشریح بھی کی گئی ہے۔
خلاصہ: اس مقالہ میں چند احادیث نقل کی ہیں جو اس بات پر دلیل ہیں کہ اہل بیت علیہم السلام جن میں سے ایک حضرت مہدی علیہ السلام ہیں، اللہ کے فیض کا واسطہ ہیں اور اللہ کے فیوضات ان کے وسیلہ سے مخلوق تک پہنچتے ہیں۔
خلاصہ: اس مقالہ میں انتظار کے معنی اور شرائط بیان کیے ہیں۔ انتظار کی دو قسمیں ہیں، قلبی اور جسمانی، ان دونوں کی وضاحت کی ہے۔ پھر انتظار کی دو شرایط یعنی نشانیاں بیان کی ہیں۔