امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا : وَ قُولُوا لِلنَّاسِ كُلِّهِمْ حُسْناً مُؤْمِنِهِمْ وَ مُخَالِفِهِمْ: أَمَّا الْمُؤْمِنُونَ فَيَبْسُطُ لَهُمْ وَجْهَهُ وَ بِشْرَهُ. وَ أَمَّا الْمُخَالِفُونَ فَيُكَلِّمُهُمْ بِالْمُدَارَاةِ- لِاجْتِذَابِهِمْ إِلَى الْإِيمَانِ، فَإِنْ يَيْأَسْ مِنْ ذَلِكَ يَكُفَّ شُرُورَهُمْ عَنْ نَفْسِهِ، وَ عَنْ إِخْوَانِهِ الْمُؤْمِنِينَ ۔ (۱)
لوگوں کے ساتھ چاہے مومن ہو چاہے مخالف ، نرمی سے بات کرو ، البتہ مومن کے ساتھ خوش اخلاقی اور خوش روی کے ساتھ پیش آؤ اور مخالفین کے ساتھ گفتگو میں نرم لب و لہجہ اپناؤ تاکہ انہیں اپنی طرف کھینچ سکو ، اگر انہیں اپنی جانب لانے میں ناکام رہے اور مایوس ہوگئے تو اِس نرم لب و لہجہ کی وجہ سے اپنے اور اپنے دینی بھائیوں سے شر کو دور رکھ سکو گے ۔
اگاہ رہو ! میرے ماں اور باپ ان لوگوں پر قربان جو ان لوگوں میں سے ہیں جن کے نام آسمانوں میں معروف اور زمین میں گمنام ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: مجلسی ، محمد باقر ، بحار الأنوار ، ج 68 ، ص ، 309 ۔
Add new comment