شھادت
تربیت
تربیت کا مادہ ’’ رَبَ وَ ‘‘ ہے جس کے معنی ہیں پرورش کرنا ، پروان چڑھانا اصطلاح میں تربیت یعنی انسان کے اندر پائی جانے والی (پوشیدہ )صلاحیتوں کو اپنے مطلوبہ مقاصد کی راہ میں بروئے کار لانے کے لئے ماحول فراہم کرنا ۔
اسلامی تربیت
اگر ہمیں شہادت کی عظمت و اہمیت اور اس کے فلسفے کو قرآن اور حدیث کی نگاہ سے دیکھنا اور سمجھنا ہو تو پھر سب سے پہلے ہمیں زندگی کا مفہوم اور جودو بقا کے مفہوم اور اس کے فلسفے کو سمجھنا ہوگا ۔ دوسرے الفاظ میں ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ خدا کو انسان کو وجود پسند ہے یا اس کا عدم ؟ کیا خدا کو اس کا (ہونا) پسند ہے یا (نہ ہونا) ؟ اس کی (بقا) پسند ہے یا اس کا (فنا) ہونا پسند ہے ؟ کیا خدا انسان کی نابودی اور ہلاک کے درپے ہے ؟ ان مندرجہ بالا سوالوں کا جواب اگر یہ دیاجائے کہ خدا کو اس کا ( نہ ہونا) نابودی اور فنا پسند ہے تو پھر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اسے پھر خدا نے کیوں (خلق) کیا ؟ کیوں اسے (وجود) عطاکیا ؟
کتاب فصول المہمہ اور مصباحِ کفعمی نیز دیگر کتب میں مروی ہے کہ آپ کو مسموم کرکے شہید کیا گیا۔
خلاصہ: آنسو، گناہوں کے معاف اور دعاؤوں کے مستجاب ہونے کا ذریعہ ہے۔ شھادت، سب سے اچھی موت ہے، اور گریہ، شھادت کی موت کے لئے مقدمہ ہے۔